پاکستان جنوبی ایشیا میں واقع ایک ایسا ملک ہے جو اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع کے باعث قدرت کے بیش بہا خزانوں سے مالا مال ہے۔ ہمالیہ کے برف پوش پہاڑوں سے لے کر کراچی کے ساحلوں تک، یہ خطہ ہر موسم میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا رہتا ہے۔
ثقافتی اعتبار سے پاکستان مغل دور کی عمارتوں، صوفیاء کے مزارات اور رنگ برنگے تہواروں کی آماجگاہ ہے۔ لاہور کا شہرنشاط ثالثہ کہلاتا ہے جہاں بادشاہی مسجد اور لال قلعہ جیسی تاریخی عمارتیں مغلیہ فن تعمیر کی شاہکار ہیں۔
معیشت کے میدان میں زراعت اور ٹیکسٹائل صنعت کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ دریائے سندھ کے زرخیز میدان گندم، کپاس اور چاول کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی قابل ذکر ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔
پاکستانی معاشرہ مختلف النسل گروہوں کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔ پنجابی، سندھی، پٹھان اور بلوچی ثقافتیں اپنے الگ روایتی رقص، موسیقی اور پکوانوں کے ساتھ ملک کی شناخت کو چار چاند لگاتی ہیں۔ قوالی اور لوک گیتوں کی دھنیں یہاں کے ثقافتی ورثے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
حالیہ دور میں چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے نے ملک کی معاشی اور جغرافیائی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے رہا ہے بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایک اہم اسٹریٹجک شراکت دار کے طور پر متعارف کروا رہا ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کا نوجوان طبقہ ہے جو آبادی کا 64 فیصد ہے۔ تعلیمی اداروں اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ان کی کارکردگی ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت سمجھی جاتی ہے۔
مضمون کا ماخذ : بونانزا